88

منی لانڈرنگ کیس؛ شہباز شریف اور حمزہ شہباز سمیت دیگرملزمان پر فرد جرم عائد نہ ہوسکی

پراسکیوٹر کی خصوصی ٹیم نے عدالت پیش ہونے سے انکار کردیا ‘ عدالت نے کارروائی 27 اپریل تک ملتوی کردی

منی لانڈرنگ کیس میں لاہور کی اسپیشل سینٹرل عدالت میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز سمیت دیگرملزمان پر فرد جرم عائد نہ ہوسکی ، عدالت نے شہبازشریف کی 1 روزہ حاضری معافی کی درخواست منظورکرلی ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق شہبازشریف کے وکیل نےعدالت کو بتایا کہ فردِ جرم سے متعلق عدالت میں دلائل دینے ہیں اورعدالت فرد جرم پر دلائل کے لیے مہلت فراہم کرے ، جس پر عدالت نے کارروائی 27 اپریل تک ملتوی کردی۔
اس سے قبل پراسکیوٹر کی خصوصی ٹیم نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے کیس کی پیروی کے لیے عدالت پیش ہونے سے انکار کردیا ، اس حوالے سے خصوصی ٹیم نے کہا کہ شہبازشریف اور حمزہ شہباز کے ایف آئی اے کے مقدمے میں پیش نہ ہونے کی ہدایات ملی ہیں ، اس لیے فی الحال شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے کیس میں پیش نہیں ہوں گے۔
خیال رہے کہ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اور خاندان کے خلاف 16 ارب منی لانڈرنگ کیس میں ایف آئی اے نے شہبازشریف، حمزہ اور سلیمان شہباز کے 45 اکاؤنٹس کی تفصیلات جمع کروا ئی ہوئی ہیں ، ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ بےنامی اکاؤنٹس سے خاندان کے اکاؤنٹس میں 16 ارب 34 کروڑ روپے جمع ہوئے، الزامات ثابت ہونے پر ملزمان کو 7 سال قید ، جرمانہ اور جائیداد ضبطی کی سزا ہو سکتی ہے، شہباز شریف،حمزہ شہباز اور سلیمان شہباز کو متعدد مواقع فراہم کیے گئے لیکن تمام ملزمان الزامات سے متعلق تفتیشی ٹیم کو مطمئن نہ کر سکے۔

دستاویزات کے مطابق شہباز شریف کے خاندان کے 45 اکاؤنٹس میں منی لانڈرنگ کی رقوم جمع ہوئیں ، شہباز شریف کے نام پر 14 بینک اکاؤنٹس رجسٹرڈ ہیں، شہباز شریف کے نام پر 2008ء سے 2018ء تک ایک برانچ میں 10 اکاؤنٹس کھولے گئے جب کہ حمزہ شہباز کے نام پر 13 بینک اکاؤنٹس کھولے گئے ،حمزہ شہباز شریف کے نام پر 2005ء سے 2018ء تک کے دوران بینک اکاؤنٹ کھولے گئے ، سلیمان شہباز کے نام پر 2004ء سے 2018ء تک 18 بینک اکاؤنٹ کھولے گئے ، سرکاری افسر یا پبلک آفس ہولڈر منقولہ ، غیر منقولہ جائیداد اور اثاثہ جات پر جواب دہ ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں