50

Rakhsha Bandhan (2022)…رکھشا بندھن

تبصرہ: ناہید اختر بلوچ

IMDB: 4.8/10
ستارے: اکشے کمار۔بھومی پیڈنیکر۔سعدیہ خطیب۔دیپیکا کھنہ۔سمرتی
Cast:Akshay kumar,bhumi pednekar,Sadia khateeb, depika khanna, simrti

رکھشا بندھن ہندو دھرم کا ایسا تہوار ہے جو بہنوں کی اپنے بھائیوں سے لازوال محبت کا ایک چھوٹا سا نمونہ ہے۔اس دن بہنیں اپنے بھائی کی کلائی پر ایک دھاگہ باندھتی ہیں۔یہ دھاگہ ایک طرح سے وعدہ ہوتا ہے کہ بھائی ساری زندگی ان کی رکھشا یعنی حفاظت کرے گا۔اس لیے یہ تہوار ایک طرح سے بھائی بہن کی محبت کے تجدیدِ عہد کا دن سمجھ لیں۔,
فلم رکھشا بندھن کی کہانی بھی ایک ایسے بھائی لالہ کیدارناتھ کے گرد گھومتی ہے جو چار جوان بہنوں کا اکلوتا بھائی ہے۔اور اس کی ماں نے مرتے وقت اس سے وعدہ لیا تھا کہ جب تک اس کی چاروں بہنوں کی شادی نہیں ہو جاتی وہ سات پھیرے نہیں لے گا۔
اب برِصغیر کا معاشرہ چاہے ہندو ہو یا مسلمان ، لڑکے والے منہ پھاڑ کر بیٹی بھی مانگتے ہیں اور ساتھ لاکھوں کا جہیز بھی۔
اب لالہ ٹھہرا غریب گول گپہ فروش جو اپنے باپ دادا کی چھوٹی سی دکان چلا رہا ہے وہ کیسے چار بہنوں کے لیے لاکھوں کے جہیز کا بندوبست کر سکتا ہے۔اس لیے اس کی چاروں بہنیں اس کی دہلیز پر بیٹھی ہیں۔
اور اس کی ایک عدد منگیترسپنا بھی اس کے انتظار میں بوڑھی ہو رہی ہے۔
تو اب کیا ہوگا؟
کیا وہ اپنی چاروں بہنوں کے لیے لاکھوں کا جہیز اکٹھا کر کے انہیں رخصت کر پائے گا؟
فلم میں اکشے کمار نے مرکزی کردار ادا کیا ہے اور اپنے ہنس مکھ اور جذباتی انداز سے فلم میں رنگ بھر دیے ہیں۔
سچی بات یہ ہے کہ اکشے پر ایسے کردار سوٹ بھی کرتے ہیں۔اس لیے اسے پرتھوی راج جیسے کرداروں کے بجائے عام انسانوں کے کرداروں پر فوکس رکھنا چاہیے۔
بھومی اور سعدیہ کی اداکاری نے بھی لطف دیا۔
فلم کے گانے اور ڈائیلاگ کافی زبردست لگے۔اکشے کی کامیڈی ٹائمنگ تو لاجواب ہے ہی مگر اس فلم میں اس کی جذباتی اداکاری نے بھی رلا دیا۔
فلم کے چند خوبصورت ڈائیلاگز:
”جیتی جاگتی بہن بھیجی تھی…کتوں نے لاش واپس کی ہے“
”لڑکی میں بھی دو سو چھ ہڈیاں ہی ہوتی ہیں۔ اس کا خون بھی لال ہی ہوتا ہے ۔ اس کے جلنے کی بو بھی آدمی کے جلنے کے جیسی ہی ہوتی ہے۔ اور اگر اس کا کاندھا بھی تھپتھپایا جائے تو وہ بھی زندگی میں کچھ بن سکتی ہے۔“
”شادی برابری کا رشتہ ہوتا ہے۔ نہ کوئی بڑا ہوتا ہے۔ نہ چھوٹا ہوتا ہے۔ نہ کسی کو پیسا دینا ہوتا ہوتا ہے۔ نہ کسی سے لینا ہوتا ہے۔“
”یہ بات آخر کتنے وقت میں سمجھیں گے ہم۔ کتنی لڑکیوں کو روز پٹنا ہو گا؟ ڈرنا ہوگا؟ مرنا ہوگا؟“
کچھ لوگ اسے پاکستانی فلم لوڈویڈنگ کی کاپی کہہ رہے ہیں۔مگر معمولی مماثلت کے علاوہ فلم اس سے مختلف ہے۔
فلم اوور آل کافی اچھی ہے مگر imdb کی ریٹنگ کافی کم ہے۔اس لیے میری طرف سے دس میں سے چھ نمبرز۔
ہمارے معاشرے کے ایک سلگتے ہوئے موضوع پر اور ایک اچھے سکرپٹ پر مبنی فلم ضرور دیکھیں۔
Review by Naheed Akhtar Balouch

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں