سبق آموز
بھیانک انجام
تحریر:محمد فیصل علی ایک درخت کے اوپر ایک رحم دل کبوتر کا گھر تھا۔ وہ اپنی بیوی اور بچوں کے ساتھ خوشی خوشی رہ رہا تھا۔ ایک رات تیز طوفانی بارش ہوئی اور ہر طرف جل تھل ہو گیا۔ ہوا نے بہت سارے درخت گرا دیے تھے۔ کبوتر کا گھر چونکہ ایک گھنے جھنڈ کے … Read more
محنت کا پھل
تحریر:میرزا ادیب ترکستان کے ایک شہر کا نام ہے ”فاراب“، بہت مدت گزری اس شہر کے ایک محلے میں ایک بڑا غریب لڑکا رہتا تھا جسے علم حاصل کرنے کا بے حد شوق تھا۔ دن کو وہ اپنے استاد کے ہاں جا کر سبق پڑھتا اور جب رات آتی تو وہ دن کا پڑھا ہواسبق … Read more
لوہے کے چنے چبانا
تحریر:محمد اکمل معروف میں اپنے کمرے میں بیٹھا ایک دل چسپ کتاب پڑھ رہا تھا۔کہانی اتنی اچھی تھی کہ میں مسلسل پڑھے جا رہا تھا۔اچانک میرا دس سالہ بھتیجا نومی کمرے میں داخل ہوا اور زور سے چلایا:”تایا ابو! جلدی کریں…پاپا کو اسپتال لے کر جائیں،ان کی طبیعت خراب ہونے والی ہے۔“اس کی بات سن … Read more
چور…علی اکمل تصور
ابھی رات کے گیارہ بجے تھے جب وہ اس گلی میں داخل ہوا تھا۔ چار سو سناٹا تھا، کوئی راہ گیر بھی نظر نہیں آ رہا تھا۔ یہ ایک پوش علاقہ تھا۔ اکثر دیکھنے میں آیا ہے کہ جو انسان مالی طور پر مستحکم ہوتا ہے، وہ انسان اپنے اہل خانہ کے ہمراہ اپنے گھر … Read more
نیکی ڈے…مہوش اسد شیخ
” ہیپی ٹیچر ڈے!“سر ابرار کے کمرہ جماعت میں داخل ہوتے ہی بچوں نے انہیں پرتپاک انداز میں ٹیچر ڈے کی مبارک باد پیش دی۔ پہلے تو انہوں نے حیرت سے سب کو دیکھا پھر دھیرے سے مسکرا دیے۔”اچھا تو آج ٹیچر ڈے ہے۔ لائیے پھر میرا گفٹ…کیا لائے ہیں آپ میرے لیے؟“انہوں نے گفٹ … Read more
ہن میں کیہ کراں گی۔۔۔تنزیلہ یوسف
”ہائے اللہ جی! ہن میں کیہ کراں گی!“ رائمہ نے دکھی انداز وچ فریاد کیتی۔”امی جی! میرے کولوں پانی دی بالٹی نہیں چکی جاندی۔“ رائمہ نے اپنا مسئلہ امی اگے پیش کیتا۔اوہ اوہدے مکھ تے پھیلی پریشانی ویکھ کے مسکرا پئے،فیر اوہدا چہرہ ہتھاں وچ لیندیاں ہویاں بولے:”توں ماسی راحیلہ دے گھروں پانی بھر لیا … Read more
ہیپی کرسمس…علی اکمل تصور
میرے دل کی بے چینی کا عالم کیسا تھا۔ اگر کوئی مجھ سے پوچھے تب بھی میں اسے سمجھانے کے قابل نہیں تھا۔ پچھلی چند راتوں سے میں سکون سے سو نہیں پایا تھا اور اس کی وجہ اسد تھا۔ میرا اس سے کوئی رشتہ نہیں تھا… نہ کوئی تعلق، نہ کوئی واسطہ مگر اس … Read more
مغرور مٹکو
تحریر:علی اکمل تصور کٹول ایک موٹی سی سفید رنگ کی مرغی کا نام تھا۔وہ گھر بھر کی لاڈلی تھی۔اچھو تو اس پر جان چھڑکتا تھا۔ وہ دس سال کا ایک ہونہار بچہ تھا۔سکول سے لوٹتے ہی وہ کٹول کے ساتھ کھیلنے میں مگن ہوجاتا تھا۔اچھو کے ابو کا نام حسن دین تھا۔ وہ اجرت پر … Read more