چور…علی اکمل تصور

ابھی رات کے گیارہ بجے تھے جب وہ اس گلی میں داخل ہوا تھا۔ چار سو سناٹا تھا، کوئی راہ گیر بھی نظر نہیں آ رہا تھا۔ یہ ایک پوش علاقہ تھا۔ اکثر دیکھنے میں آیا ہے کہ جو انسان مالی طور پر مستحکم ہوتا ہے، وہ انسان اپنے اہل خانہ کے ہمراہ اپنے گھر … Read more

سوال…علی اکمل تصور

میں پیدائشی مسلمان تھا۔ مذہب مجھے وراثت میں ملا تھا، تحقیق کرنا میرا حق تھا۔ ہوش سنبھالنے کے بعد میں تحقیق کرنے نکلااور الجھ کر رہ گیا۔ ہر عالم سے مجھے مذہب کا تعارف دوسرے سے الگ ملتا۔کوئی عمل پر تھا تو کوئی فرمان پر تھا…کوئی خوش ہونے والا تھا تو کوئی رونے والا تھا…ہر … Read more

بہن،بھائی…علی اکمل تصور

وہ بہت خوش تھا۔اس کے گھر ننھی منی بہن آئی تھی۔ وہ پہروں بیٹھا اپنی بہن کی طرف دیکھتا رہتا۔ ابھی وہ بس چار دن کی ہی تھی مگر بھائی کے دل میں بہن کے لیے پیار ماہ و سال کی قید سے آزاد تھا۔ ان دونوں بہن بھائی میں ایک فرق تھا، بھائی یتیم … Read more

آلو پراٹھا

تحریر:سلمان یوسف سمیجہ ”امی! آج میں پھر آلو کا پراٹھا لے کر جاؤں گا اسکول؟“ پُھولے پُھولے گالوں والے عبدالہادی عرف مونُو نے نتھنے پُھلائے۔”جی بیٹا!“ ٹفن میں آلو کا پراٹھا رکھتی امی مسکرا دیں۔”آلو کے پراٹھے کھا کھا کر تو میرا منہ کا ذائقہ ہی خراب ہوگیا ہے، بلکہ میرا منہ ہی آلو جیسا … Read more

رنگا بھالو…اعظم طارق کوہستانی

رنگا بھالو سست ہون پاروں جنگل وِچ نالائق تے نکما مشہور سی۔ جس طرحاں انساناں وِچ کوئی بندہ سست ہو جاوے، کم کاج نہ کرے تے بس دُوجیاں تے اُمید لا کے کجھ حاصل کرن دی کوشش کرے تاں اجہیے بندے نُوں کوئی وی پسند نہیں کردا۔ بلکل ایسے طرحاں جنگل دے قانون وِچ ایہہ … Read more

ہیپی کرسمس…علی اکمل تصور

میرے دل کی بے چینی کا عالم کیسا تھا۔ اگر کوئی مجھ سے پوچھے تب بھی میں اسے سمجھانے کے قابل نہیں تھا۔ پچھلی چند راتوں سے میں سکون سے سو نہیں پایا تھا اور اس کی وجہ اسد تھا۔ میرا اس سے کوئی رشتہ نہیں تھا… نہ کوئی تعلق، نہ کوئی واسطہ مگر اس … Read more

مستقبل کے رہائشی ڈبے

تحریر:محمد جمیل اختر انہوں نے چھوٹے چھوٹے ڈبے بنائے اور ان میں گھر کرلیا۔ وہ کیڑے مکوڑے نہیں انسان ہیں، تاہم جگہ کی عدم دستیابی کی وجہ سے ان کے پاس اس کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا کہ وہ ایک ڈبہ کرائے پر لیں اور اس میں رہنا شروع کردیں۔ کھلے آسمان تلے جلتے … Read more

سستی زندگی

تحریر:محمد جمیل اختر ”معلوم نہیں وہ کون سی جگہ تھی۔ پانی تھا، ریت تھی یا کچھ بھی نہیں تھا۔ میں وہاں تھا مگر نہیں تھا۔ تھا، ہوں نہیں۔ کیا مطلب۔ یہ سب وقتی بکواس ہے جو چل رہی ہے۔ مہنگائی مہنگائی۔ پچھلی حکومت میں سب چیزیں سستی تھیں۔ زندگی بھی۔ ابھی چیزیں مہنگی ہیں۔ زندگی … Read more

ایک بوند پانی

تحریر:محمد جمیل اختر وہ دریا کنارے پیدا ہوا تھا، پانیوں سے کھیلتے اس کا بچپن گزرا تھا۔ لیکن اب پورے 80 سال بعد وہ دریا کی خشک ریت پر پانی کی ایک بوند کے لیے ترس رہا تھا۔ دریا سوکھ کر ایک نالا بن چکا تھا جہاں قطار در قطار لوگ بالٹیاں لیے بیٹھے تھے۔اس … Read more

لاکٹ

silver-colored necklace with pendant

تحریر: محمد جمیل اختر ہمارے نلکے میں پانی نہیں آرہا اور کئی دن سے ہم کافی دُور سے پانی بھر کر لا رہے ہیں۔ زیرِ زمین پانی کی سطح گرتی جا رہی ہے۔ سائنس دان کہتے ہیں کہ مستقبل میں لوگ سمندر کے پانی کو میٹھا کرکے پئیں گے، تب تک معلوم نہیں کون زندہ … Read more