گھوٹنا ( پنجابی کہانی ) ਪੰਜਾਬੀ ਕਹਾਣੀ ਘੋਟਣਾ

ਘੋਟਣਾ : ਮੋਹਨ ਭੰਡਾਰੀ, ਚੰਡੀ ਗੜ੍ਹ ਸ਼ਾਹਮੁਖੀ: ਆਤਿਫ਼ ਹੁਸੈਨ ਸ਼ਾਹ گھوٹنا ( پنجابی کہانی) کہانی کار : موہن بھنڈاری (چنڈی گڑھ) شاہ مکھی روپ: عاطف حسین شاہ کِشنا ترکھان اس دن بہت اداس سی۔ بہت اداس! اوہدا دل کردا سی کہ جی بھر کے رووے۔ بس روئی جاوے… روئی جاوے! اس دن چھٹی سی۔ کِشنا … Read more

ਕਾਨੇ ਦੀ ਤਕਦੀਰ … ਪੰਜਾਬੀ ਕਵਿਤਾ

swamp with green trees

ਕਾਨੇ ਦੀ ਤਕਦੀਰ ” ਪੰਜਾਬੀ ਕਵਿਤਾ ” ਸ਼ੁਭਕਿਰਨ ਕਾਨੇ ਨੂੰ ਜਦ ਟਹਿਣੀ ਲੱਗੀ ਲੋਕਾਂ ਲੱਖਾਂ ਤਾਹਨੇ ਮਾਰੇ, ਇਹਨੇ ਕੀ ਕਰ ਲੈਣਾ ਵਧ ਕੇ ਧਰਤੀ ਉਪੱਰ ਪਾਏ ਖਿਲਾਰੇ, ਨਾ ਕੁਨਬਾ , ਨਾ ਹੁਸਨ ਤੇ ਰੁਤਬਾ, ਨਾ ਜੱਚਦੀ ਨਾ ਮਿਲਦੀ ਰਲਦੀ, ਪੱਤਾ, ਫਲ , ਫੁੱਲ, ਮਹਿਕ ਵਿਹੂਣੀ, ਬਸ ਚੁੱਲਿਆਂ ਦੇ ਵਿੱਚ ਬਲਦੀ, ਟਹਿਣੀ ਹੱਸੀ , ਚਹਿਕੀ ,ਬੋਲੀ, … Read more

کانے دی تقدیر… پنجابی نظم

green grass under blue sky during daytime

کانے دی تقدیر … پنجابی نظم شاعرہ: شُبھ کرن کانے نُوں جد ٹہنی لگی لوکاں لکھاں طعنے مارے، ایہنے کیہ کر لینا ودھ کے دھرتی اُپرّ پائے کھلارے، نا کنبا ، نا حسن تے رتبا، نا جچدی نا ملدی رلدی، پتا، پَھل ، پُھل، مہک ویہونی، بس چُلھیاں دے وچ بلدی، ٹہنی ہسی ، چہکی … Read more

نشان ۔۔۔۔ پنجابی کہانی

کہانی کار: سِمرن دھالیوال (پٹّی، بھارت)شاہ مکھی: عاطف حسین شاہ ”چھلا لے جا سوہنیے نی، دے جا مینوں مُندری۔“ میں کسے پرانی فلم دا گیت گاؤندے ہوئے نِیرو ول ویکھ کے مسکرایا، نِیرو وی ہس پئی۔”چھلے بھاویں سو لے دے باؤ پر ایس مندری وچ تاں جان اے میری۔“ نِیرو نے وچلی اُنگل وچ پائی … Read more

Punjabi poetry by Jobanroop cheena

ਜੋਬਨਰੂਪ ਛੀਨਾ جوبن روپ چھینا ਕਹਿੰਦੇ ਜਿਸਨੂੰ ਇਸ਼ਕ ਹੋਵੇ ਉਹ ਪਿਆਰੇ ਅੱਗੇ ਹਰਦਾ ਹੈ।ਜਾਨ ਤਲੀ ‘ਤੇ ਧਰ ਲੈਂਦਾ ਫ਼ਿਰ ਮੌਤੋਂ ਮੂਲ ਨਾ ਡਰਦਾ ਹੈ।کہندے جس نُوں عشق ہووے اوہ پیارے اگے ہردا ہےجان تلی تے دھر لیندا فر موتوں مول نہ ڈردا ہےਪਾਉਣ ਦੀ ਖੁਆਇਸ਼ ਰੱਖ ਨਾ ਤੂੰ ਪਾ ਕੇ ਸਭ ਗੁਆ ਲੈਂਦੇਗੁਆਚਾ ਰਹਿ ਉਹਦੇ … Read more

دس نہوں تے کِرت punjabi kahani

کہانی کار: گرمیل سنگھ(موگا، بھارت)شاہ مکھی: عاطف حسین شاہ مسیا دی انھیری رات نُوں چار چُفیرے پسری ہوئی چپ دے پسارے وچ کوٹھے تے لما پیا ہویا دیپ آپنے ہی خیالیں گواچا ہویا سی۔ اوہ چمک رہے تاریاں نُوں انج اک ٹک ویکھی جا رہیا سی جویں ارجن نشانہ لاؤن ویلے مچھی دی اکھ وچ … Read more

رکاوٹ (سبق آموز اردو کہانی )

تحریر: نظیر فاطمہ ایک تھا آدمی شرف الدین، اُسے عظیم بننے کا بہت شوق تھا۔ وہ اکثر دکھاوے کو ایسے کام کرتا رہتا کہ لوگ اسے اچھا اور بڑا آدمی سمجھیں مگر ابھی تک بات نہیں بنی تھی۔ اس کی یہ خواہش ابھی اُس طرح پوری نہیں ہوئی تھی جیسا کہ وہ چاہتا تھا۔ ایک … Read more

ਸੀਮਤ سیمت punjabi kawita

ਕਵਿਤਾ: ਮਨਿੰਦਰ ਕੌਰ ਮਨشاعرہ: منِندر کور مَن ਸਾਗਰ ਜਿਹੀ ਗਹਿਰਾਈساگر جہی گہرائیਅੰਬਰ ਜਿਹਾ ਫੈਲਾਅامبر جہیا پھیلاਹਵਾ ਜਿਹੀ ਰਵਾਨੀہوا جہی روانیਸਭ ਹੋਣ ਦੇ ਬਾਵਜ਼ੂਦسبھ ہون دے باجودਸਮੇਟ ਲੈਂਦੀ ਹਾਂسمیٹ لیندی ہاںਖ਼ੁਦ ਨੂੰخود نُوںਬੜੇ ਸਲੀਕੇ ਨਾਲبڑے سلیقے نالਭੁਲੇਖਾ ਨਾ ਰੱਖੀਂبھلیکھا نہ رکھیںਮੇਰੇ ਸੀਮਤ ਹੋਣ ਦਾمیرے سیمت ہون داਸੀਮਤ ਨਹੀਂ ,ਬਸسیمت نہیں، بسਸਮੇਟਿਆ ਹੋਇਆ ਹੈسمیٹیا ہویا ہےਖ਼ੁਦ ਨੂੰ … Read more

جنگل کا معرکہ مہماتی کہانی

تحریر : محمد فیصل علی جنگل کا یہ حصہ کافی گنجان تھا۔ درختوں کے گھنے جھنڈ، جھاڑیاں اور گھاس پھوس سب کچھ بکثرت پھیلا ہوا تھا۔ یہاں دس کے قریب خیمے نصب تھے۔ خیموں کے باہر کٹائی کرنے کے لیے مشینری اور باربرداری کے لیے ٹرک قطار میں کھڑے تھے۔ ایک بہت بڑی فرم یہاں … Read more

سنہری تتلی کہانی

تحریر: محمد فیصل علی جنگل میں ہر چیز معمول کے مطابق چل رہی تھی۔ چاروں طرف فطرتی حسن پھیلا ہوا تھا اور اس حسن سے فیض یاب ہونے والے جانور چہلیں کرتے نظر آرہے تھے۔ایک روز چڑیا کے گھر میں شور مچا تو آس پاس کے چرند پرند متوجہ ہوئے اور کان لگائے۔ چڑیا خوشی … Read more