114

اُردو لطائف (1)

ایلفی اور سرجری

ایک کنجوس نے ڈاکٹر سے پوچھا: ”میں اپنے چہرے کی سرجری کروانا چاہتا ہوں، کتنی فیس ہو گی؟“
ڈاکٹر! ”تین لاکھ روپے۔“
کنجوس: ”اگر میں پلاسٹک اپنے ساتھ لیتا آؤں تو پھر……؟“
ڈاکٹر: ”پھر میرے پاس آنے کی ضرورت نہیں ہے، گھر میں ہی گرم کر کے چپکا لینا۔“

داماد اور ساس

ایک شخص اپنے سسرال گیا۔ اُس کی ساس نے سات دِن مسلسل اُسے ساگ کھلایا۔ آٹھویں دِن ساس نے پوچھا:
”میرا بیٹا! آج کیا کھانا پسند کرو گے؟“
داماد بولا: ”آج آپ مجھے کھیت میں چھوڑ آئیں، میں خود ہی چر لوں گا۔“

سائیکل کا جھولا

ایک آدمی سائیکل پر کہیں جا رہا تھا۔ راستے میں اُسے ایک فقیر ملا۔
فقیر: ”اللہ کے نام پر کچھ دے دو!“
آدمی: ”یار! اور تو میں تمھیں کچھ دے نہیں سکتا۔آؤ،سائیکل پر بیٹھ جاؤ، تمھیں ایک جھولا دے دیتا ہوں۔“

سر میں ٹانکے

ایک بندے کا سر پھٹ گیا۔ وہ قریبی اسپتال کے ایمرجنسی وارڈ میں گیا۔ کافی دیر کے انتظار کے بعد ایک نرس اُس کے پاس آئی اور پوچھا:
”آپ نے ٹانکے لگوانے ہیں؟“
بندہ (جھلّا کر): ”نہیں باجی، پیکو کروانے آیا ہوں۔“

پھانسی پہ رکشہ


جج: ”اگر تمھارا جرم ثابت ہو گیا تو کل تمھیں پھانسی پر لٹکا دیا جائے گا۔“
مجرم: ”اچھا….یہ تو بتا دیں کہ مجھے اُتارا کس وقت جائے گا؟ مجھے شام کو رکشہ بھی چلانا ہوتا ہے۔“

جگہ کھل گئی ہے

ایک بستر پر تین پاگل سو رہے تھے۔ جگہ کم ہونے کی وجہ سے سبھی تنگ ہو رہے تھے۔ اچانک ایک پاگل اُٹھا اور چارپائی کے نیچے لیٹ گیا۔ کچھ ہی دیر بعد باقی دونوں پاگلوں نے اُسے آواز دی:
”اوئے! آجا اوپر….اب جگہ کھلی ہو گئی ہے۔“

کان پیچھے، آنکھیں آگے

اُستاد: ہمیں بجلی پہلے چمکتے ہوئے دکھائی دیتی ہے جب کہ گرج بعد میں سنائی دیتی ہے۔اس کی کیا وجہ ہے؟
شاگرد:اس لیے کہ ہمارے کان پیچھے ہیں اور آنکھیں آگے۔

کشتی پر نشان

سمندر میں مچھلیوں کے شکار کے دوران ایک دوست دوسرے سے:
”یار آج تو پہلی ہی بار میں اتنی مچھلیاں ہاتھ لگی ہیں کہ سنبھالنا مشکل ہو گیا۔ ہمیں اس مقام پر کوئی نشانی لگا دینی چاہیے۔“
دوسرا دوست: ”فکر نہ کرو،میں نے کشتی پر نشان لگا دیا ہے۔
پہلا بولا: ”لو،تم بھی بڑے بے وقوف ہو۔کیا ضروری ہے کہ کل بھی ہمیں یہی کشتی کرائے پر ملے۔“

سبزی اور روٹی

ایک عورت (سبزی والے سے): اگر سبزی خراب نکلی تو پکی پکائی واپس کر جاؤں گی۔“
سبزی والا: ”اگر ہو سکے تو ایک دو روٹیاں بھی ساتھ لیتے آئیے گا۔“

لیڈیز کو گولی مارو

ایک بوڑھی عورت بس میں سوار ہونے کے لیے لوگوں کے ہجوم کو پرے دھکیل رہی تھی۔
”رک جاؤ سب لوگ! پہلے لیڈیز کو سوار ہونے دو،پھر تم لوگ سوار ہونا۔“ کنڈکٹر نے صدا لگائی۔
”ارے لیڈیز کو گولی ماروکم بختو! پہلے مجھے تو سوار ہونے دو۔“

ایکسی ڈینٹ

ڈاکٹر زخمی آدمی سے: ”اب تو تم خطرے میں سے باہر ہو،پھر کیوں ڈر رہے ہو؟“
آدمی: ”جس ٹرک کے ساتھ میرا ایکسی ڈنٹ ہوا تھا،اُس پر لکھا تھا کہ زندگی رہی تو پھر ملیں گے۔“

گیلی چھتری

خاوند بارش میں بھیگتا ہوا گھر آیا تو بیگم بولی: ”جب آپ کو پتا تھا کہ بارش کا امکان ہے تو چھتری ساتھ کیوں نہیں لے کر گئے؟“
خاوند:”بے وقوفی کی حد ہوتی ہے۔اب کیا میں کپڑوں کے ساتھ چھتری بھی گیلی کر دیتا۔“

ڈاکٹر والی لکھائی

استاد: ”تمھاری لکھائی دن بہ دن خراب کیوں ہوتی جا رہی ہے؟“
شاگرد؛ ”اس لیے کہ میرے ابو کی خواہش ہے کہ میں ڈاکٹر بنوں۔“

ۤآئی ایم ساری

ایک دیہاتی مولی کھا رہا تھا۔ ایک انگریز اُس سے ٹکرا گیا۔انگریز نے کہا؛ ”آئی ایم ساری۔“
دیہاتی: ”ساری مانگتا ہے،میں تو تمھیں آدھی بھی نہ دوں۔“

تین بچے، تین کاریں

تین بچے آپس میں باتیں کر رہے تھے۔
ایک بولا: ”میں بھورے رنگ کی کار لوں گا،میرے ابو کے بال بھورے ہیں۔“
دوسرا بولا: ”میں کالے رنگ کی کار لوں گا،میرے ابو کے بال کالے ہیں۔“
تیسرے کی باری آئی تو وہ پیٹتے ہوئے بولا: ”میں بغیر چھت والی کار لوں گا،میرے ابو گنجے ہیں۔“

عینک

مریض: ”کیا عینک لگوانے کے بعد میں پڑھ سکوں گا؟“
ڈاکٹر: ”جی بالکل!“
مریض: اس سے بڑھ کر خوشی کی بات کیا ہو سکتی ہے۔میرے والد بھی میری طرح ان پڑھ ہیں، ایک عینک اُن کے لیے بھی بنوا دیں۔“

چئیرمین

استاد: چئیرمین کسے کہتے ہیں؟
شاگر: کرسیاں بنانے والے کو۔

بے وقوف آدمی

ڈاکٹر: بچے کو پانی پلانے سے پہلے ابال لیا کریں۔
بے وقوف آدمی: اچھاٹھیک ہے، مگر ابالنے سے بچہ مر تو نہیں جائے گا؟

برف کا جملہ

استاد برف کو جملے میں استعمال کرو۔
شاگرد: رہنے دیں سر، اتنی سردی میں کون برف کا استعمال کرتا ہے۔

ابو کا کام

استاد (شاگرد سے):تمھارے ابو کیا کام کرتے ہیں؟
شاگرد: جو کام بھی امی کہتی ہیں، کر دیتے ہیں۔

موٹا بھائی

ٹیلی فون کی گھنٹی مسلسل بج رہی تھی۔ چھوٹے بچے نے ریسیور اٹھایا۔ کسی نے پوچھا:
بیٹا! آپ کے ابو سے بات ہو سکتی ہے؟
بچہ: نہیں انکل، ابو گھر میں نہیں ہیں۔
اجنبی: بیٹا! گھر میں کوئی اور موجود ہے؟
بچہ: جی ہاں! میرا بھائی ہے۔
اجنبی! اچھا،اسے ہی بلا دو۔
بچہ: سوری انکل! میں اسے جھولے میں سے نہیں اٹھا سکتا۔ وہ بہت موٹا ہے۔

دکان کھولی

ایک آدمی: کل میں نے پرچون کی دکان کھولی تو پولیس مجھے پکڑ کر لے گئی۔
دوسرا آدمی: ہائیں…! وہ کیوں؟
پہلا آدمی: کیوں کہ میں نے وہ دکان تالا توڑ کر کھولی تھی۔

گھڑی وقت بتاتی ہے

ایک بچہ بار بار گھڑی دیکھ رہا تھا۔
آدمی: بیٹا کیا یہ گھڑی وقت بتاتی ہے؟
بچہ: نہیں انکل، خود دیکھنا پڑتا ہے۔

اوپر پُل

ایک شخص دوسرے سے: یار کل میرے اوپر سے بس گزر گئی تھی۔
دوسرا: اوہ….تو پھر تم بچ کیسے گئے؟
پہلا شخص: اللہ کا شکر ہے کہ اوپر پل تھا ورنہ میں کچلا جاتا۔

ایم بی بی ایس کا مطلب

استاد شاگرد سے: MBBSکا کیا مطلب ہے؟
شاگرد: محترمہ بے نظیر بھٹو شہید۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں