تروینی…شہلا خان
خاک اڑتی تھی اس جگہ پہ اورہم۔۔۔وہیں سے گلاب چنتے تھےیوں اندھیروں میں خواب بنتے تھے !
خاک اڑتی تھی اس جگہ پہ اورہم۔۔۔وہیں سے گلاب چنتے تھےیوں اندھیروں میں خواب بنتے تھے !
شاعر: ہرپریت پَتّو اَپُّو ناں دا ہاتھی بچیو،وِچ جنگل دے رہندابڑا شرارتی ہس مُکھ اوہو،ذرا نہ ٹِک کے بیہندانِکے نِکے جانوراں تائیں،بہت ہی اوہ ستاوےپر سمجھیں نہ سمجھایا اوہماں بڑا سمجھاوےسارے جانور ہو اکٹھےکول سی ماں دے آ کےکئی طرحاں دیاں کرن شکایتاںاَپُّو بیٹھا نیویں پا کےماں نے آکھیا اَپُّو بیٹادل مل کے آپاں رہناایہہ … Read more
جواب: نظم طلوعِ اسلام کا فکری پس منظر اور فنی و فکری خصوصیات:اقبال نے اپنی مشہور نظم طلوع اسلام اقبال 31 مارچ 1923ء کو انجمن حمایت اسلام کے سالانہ اجلاس میں پڑھی۔ یہ نظم اقبال کے اس دور شاعری سے تعلق رکھتی ہے جب وہ پورے عالم اسلام کے اتحاد کا خواب دیکھ رہے تھے … Read more
جواب: مدنیت اسلام:اقبال نے اس فلسفیانہ نظم میں مسلمان کی آئیڈیل (مثالی) زندگی کا نقشہ کھینچا ہے اور فی الحقیقت یہ نظم بہت غور سے پڑھنے لائق ہے۔ملاحظہ فرمائیں:بتاؤں تجھ کو مسلماں کی زندگی کیا ہے یہ ہے نہایت اندیشہ و کمال جنوں طلوع ہے صفت آفتاب اس کا غروب یگانہ اور مثال زمانہ گو نا گوں … Read more
بھپندر سنگھ رینا ہوراں دی اپنے ستتر (77)ویں جنم دن دے موقعے تے لکھی گئی کویتا ਮੇਰੇ ਚੇਹਰੇ ਦੀਆਂ ਝੁਰੀਆਂمیرے چہرے دیاں جھریاںਮੇਰੇ ਜੀਵਨ ਦੇ ਰਾਹ ਦੀਆਂ ਪਗਡੰਡੀਆਂ ਨੇ।میرے جیون دے راہ دیاں پگ ڈنڈیاں نےਇਹਨਾਂ ਉਤੇ ਸਾਰਾ ਜੀਵਨ ਤੁਰਦਾ ਰਿਹਾ।ایہناں اُتے سارا جیون تُردا رہیاਸਫ਼ਰ ਕਰਦਾ ਰਿਹਾسفر کردا رہیاਬਹੁਤ ਅਕਿਆ ਹਾਂبہت اَکیا ہاںਬਹੁਤ ਥਕਿਆ … Read more
اُستاد کی عظمت تو ہے مسلّم جہاں میںاُستاد ہی اُمّید بہاراں ہے خزاں میں اُستاد محبت کی علامت ہے وطن میںاُستاد تو کلیوں کی سی رونق ہے چمن میںمہکائے دل و جان کو خود اپنے فسوں سےاُستاد کی محنت سے تو خوشبو ہے سخن میں اُستاد کی عظمت تو ہے مسلّم جہاں میںاُستاد ہی اُمّید … Read more