کچھ دعائیں بھی رکھنا بستے میں

شاعرہ:شہلا خان آخری الوداعی خدشے میںکچھ دعائیں بھی رکھنا بستے میںایک لمحے میں حادثہ ہوگاعمر لگ جائے گی سنبھلنے میںپھر ہوس ناچتی پھرے گی اورمردہ بچے ملیں گے کچرے میںان کی تعبیر مہنگی پڑتی ہےخواب بکنے لگے ہیں سستے میںذات کی قید سے نہیں نکلیمیں اکیلی تھی اتنے مجمعے میںمجھ کو جلدی تھی گھر پہنچنے … Read more

دھوپ ڈھل جائے گی تصویر کو پھیکا کر کے

woman wearing gray long-sleeved shirt facing the sea

شاعرہ:شہلا خان دھوپ ڈھل جائے گی تصویر کو پھیکا کرکےلوگ پچھتائیں گے رنگوں پہ بھروسا کرکےاسنے پھر خواب دکھایا ہے کئی اندھوں کواب مکر جائے گا تعبیر کا وعدہ کر کےگو ملاقات نہیں ہوتی مہینوں اس سےمیں علیحدہ بھی نہیں ہوتی ہوں جھگڑا کرکےاسی اترن کے بہت لوگ طلب گار ملےسر سے مشکل کو اتارا … Read more

بغیر بولے مرا مدعا سمجھتا ہے…اردو غزل

شاعرہ:شہلا خان بغیر بولے مرا مدعا سمجھتا ہےپرانا دوست ہے سو مسئلہ سمجھتا ہےادھورا چھوڑ کے کچھ دن کو بھول جاتا ہےکہاں سے جوڑنا ہے سلسلہ، سمجھتا ہےتو پھر وہ کیسے فراموش اپنا عکس کرےتمہاری آنکھوں کو جو آئینہ سمجھتا ہےہوا کا شور ہو یا بارشوں کی آہٹ ہوکواڑ کھٹکے کو آوازِپا سمجھتا ہےچراغ جس … Read more

سوال: جدید اُردو غزل پر غالب کے اثرات قلم بند کریں۔

جواب: جدید اُردو غزل پر غالب کے اثرات: اگر ہم قیام پاکستان سے لے کر دور، حاضر تک کو اُردو غزل کا جدید دور کہہ کر اُس پر غالب کے اثرات کی جستجو کریں تو ہمیں یہ نظر آئے گا کہ قیام پاکستان سے پہلے بھی اُردو کے بعض شعرا رنگ غالب کے شیدائیوں میں … Read more