کچھ دعائیں بھی رکھنا بستے میں

شاعرہ:شہلا خان آخری الوداعی خدشے میںکچھ دعائیں بھی رکھنا بستے میںایک لمحے میں حادثہ ہوگاعمر لگ جائے گی سنبھلنے میںپھر ہوس ناچتی پھرے گی اورمردہ بچے ملیں گے کچرے میںان کی تعبیر مہنگی پڑتی ہےخواب بکنے لگے ہیں سستے میںذات کی قید سے نہیں نکلیمیں اکیلی تھی اتنے مجمعے میںمجھ کو جلدی تھی گھر پہنچنے … Read more

بغیر بولے مرا مدعا سمجھتا ہے…اردو غزل

شاعرہ:شہلا خان بغیر بولے مرا مدعا سمجھتا ہےپرانا دوست ہے سو مسئلہ سمجھتا ہےادھورا چھوڑ کے کچھ دن کو بھول جاتا ہےکہاں سے جوڑنا ہے سلسلہ، سمجھتا ہےتو پھر وہ کیسے فراموش اپنا عکس کرےتمہاری آنکھوں کو جو آئینہ سمجھتا ہےہوا کا شور ہو یا بارشوں کی آہٹ ہوکواڑ کھٹکے کو آوازِپا سمجھتا ہےچراغ جس … Read more