معلوم نہیں

تحریر: محمد جمیل اختر ”خواب دیکھ رہے ہو؟“”نہیں…“”نہیں دیکھ رہے؟“”نہیں ، ہاں مگر دیکھ رہا ہوں…“”اندھیرا ہے؟“”نہیں…“”نہیں ہے؟“”نہیں، ہاں ہے تو سہی…“”زخمی ہو؟“”نہیں…“”نہیں ہو؟“”ہوں تو…“”تم پہ ظلم ہوا ہے؟“”نہیں…“”نہیں ہوا؟“”ہوا تو ہے…“”وہاں قانون ہے؟“”نہیں…“”نہیں ہے؟“”ہے تو…“” کہاں ہو؟“”معلوم نہیں…“”نہیں معلوم؟“”نہیں!“

نَویں پکھی…قیصر مشتاق

برکھا رُت کی ایک اور بارش تڑا تڑ جاری تھی، ویرانے کے نشیب تالاب کا منظر پیش کر رہے تھے، گُھپ اندھیرے میں جب کبھی آسمان پر بجلی چمکتی تو سارا بیابان لمحہ بھر کے لیے روشن اور چمکیلا ہوجاتا۔جھڑی ایسی لگی تھی کہ ہر رات میگھا خوب برستی رہتی، دن نکلنے پر جو بارش … Read more