میلہ شالامار کا
شاعر:قیوم نظر کھیتوں سے منہ موڑ کےسب کاموں کو چھوڑ کےدہقانوں کی ٹولیاںگاتی آئیں بولیاںاور منائیں شوق سےمیلہ شالامار کاکھا کر ٹھنڈی قلفیاںلڈو پیڑے برفیاںپی کر ٹھنڈی بوتلیںآگے پیچھے جب چلیںکیا کیا ان کو لطف دےمیلہ شالامار کالکڑی کا ایک جانورباندھیں لمبے بانس پرکھینچیں اس کی ڈور جبمل کے مچائیں شور سبسر پہ اٹھائیں ناچ … Read more