سوال: جدید اُردو غزل پر غالب کے اثرات قلم بند کریں۔

جواب: جدید اُردو غزل پر غالب کے اثرات: اگر ہم قیام پاکستان سے لے کر دور، حاضر تک کو اُردو غزل کا جدید دور کہہ کر اُس پر غالب کے اثرات کی جستجو کریں تو ہمیں یہ نظر آئے گا کہ قیام پاکستان سے پہلے بھی اُردو کے بعض شعرا رنگ غالب کے شیدائیوں میں … Read more

چور…علی اکمل تصور

ابھی رات کے گیارہ بجے تھے جب وہ اس گلی میں داخل ہوا تھا۔ چار سو سناٹا تھا، کوئی راہ گیر بھی نظر نہیں آ رہا تھا۔ یہ ایک پوش علاقہ تھا۔ اکثر دیکھنے میں آیا ہے کہ جو انسان مالی طور پر مستحکم ہوتا ہے، وہ انسان اپنے اہل خانہ کے ہمراہ اپنے گھر … Read more

بہن،بھائی…علی اکمل تصور

وہ بہت خوش تھا۔اس کے گھر ننھی منی بہن آئی تھی۔ وہ پہروں بیٹھا اپنی بہن کی طرف دیکھتا رہتا۔ ابھی وہ بس چار دن کی ہی تھی مگر بھائی کے دل میں بہن کے لیے پیار ماہ و سال کی قید سے آزاد تھا۔ ان دونوں بہن بھائی میں ایک فرق تھا، بھائی یتیم … Read more

سوال: کیا غالب فلسفہ وحدۃ الوجود کے قائل تھے، دلائل دیں۔

جواب:کلام غالب اور فلسفہ وحدۃ الوجود: وحدت الوجود کے معنی یہ بتائے گئے ہیں کہ کائنات میں خدا کے سوا کسی اور چیز کا وجود نہیں ہے۔ یہ نظریہ انسانی عقل و فہم کو سخت الجھن میں ڈال دینے والا نظریہ ہے۔ معمولی سے معمولی آدمی اپنی جسمانی آنکھ سے دیکھتا ہے کہ یہ کائنات … Read more

سوال: غالب نے اپنے کلام میں روایتی موضوعات کو کیسے برتا؟

جواب:کلام غالب میں روایت کی پاس داری اور اجتہادی رویہ: غالب کے ہاں اجتہاد کے پہلو بہ پہلو روایت کی پاس داری سے جو شغف ہے وہ عشقیہ شاعری میں بھی قائم نظر آتا ہے۔ غزل کے روایتی عاشق، مجنوں سے لے کر پروانے تک اور روایتی معشوق لیلیٰ سے لے کر شمع محفل تک … Read more

سوال: غالب ایک مشکل پسند شاعر ہے، تبصرہ کریں۔

جواب: غالب کی مشکل پسندی کی صورتیں: مرزا کو اپنی فارسی پر بہت ناز تھا۔ اس فارسی دانی کے اثرات ان کے کلام میں بھی غالب نظر آتے ہیں۔ بہت سے اشعار میں صرف ایک آدھ لفظ ہی اُردو کا ہے بلکہ وہ فارسی کے حروف جار (تا، از) بلکہ کہیں کہیں تو فارسی کے … Read more

ہیپی کرسمس…علی اکمل تصور

میرے دل کی بے چینی کا عالم کیسا تھا۔ اگر کوئی مجھ سے پوچھے تب بھی میں اسے سمجھانے کے قابل نہیں تھا۔ پچھلی چند راتوں سے میں سکون سے سو نہیں پایا تھا اور اس کی وجہ اسد تھا۔ میرا اس سے کوئی رشتہ نہیں تھا… نہ کوئی تعلق، نہ کوئی واسطہ مگر اس … Read more

مستقبل کے رہائشی ڈبے

تحریر:محمد جمیل اختر انہوں نے چھوٹے چھوٹے ڈبے بنائے اور ان میں گھر کرلیا۔ وہ کیڑے مکوڑے نہیں انسان ہیں، تاہم جگہ کی عدم دستیابی کی وجہ سے ان کے پاس اس کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا کہ وہ ایک ڈبہ کرائے پر لیں اور اس میں رہنا شروع کردیں۔ کھلے آسمان تلے جلتے … Read more

سستی زندگی

تحریر:محمد جمیل اختر ”معلوم نہیں وہ کون سی جگہ تھی۔ پانی تھا، ریت تھی یا کچھ بھی نہیں تھا۔ میں وہاں تھا مگر نہیں تھا۔ تھا، ہوں نہیں۔ کیا مطلب۔ یہ سب وقتی بکواس ہے جو چل رہی ہے۔ مہنگائی مہنگائی۔ پچھلی حکومت میں سب چیزیں سستی تھیں۔ زندگی بھی۔ ابھی چیزیں مہنگی ہیں۔ زندگی … Read more

ایک بوند پانی

تحریر:محمد جمیل اختر وہ دریا کنارے پیدا ہوا تھا، پانیوں سے کھیلتے اس کا بچپن گزرا تھا۔ لیکن اب پورے 80 سال بعد وہ دریا کی خشک ریت پر پانی کی ایک بوند کے لیے ترس رہا تھا۔ دریا سوکھ کر ایک نالا بن چکا تھا جہاں قطار در قطار لوگ بالٹیاں لیے بیٹھے تھے۔اس … Read more