بغیر بولے مرا مدعا سمجھتا ہے…اردو غزل

شاعرہ:شہلا خان بغیر بولے مرا مدعا سمجھتا ہےپرانا دوست ہے سو مسئلہ سمجھتا ہےادھورا چھوڑ کے کچھ دن کو بھول جاتا ہےکہاں سے جوڑنا ہے سلسلہ، سمجھتا ہےتو پھر وہ کیسے فراموش اپنا عکس کرےتمہاری آنکھوں کو جو آئینہ سمجھتا ہےہوا کا شور ہو یا بارشوں کی آہٹ ہوکواڑ کھٹکے کو آوازِپا سمجھتا ہےچراغ جس … Read more

بس اندھیرے کو مٹانے کی لگی رہتی ہے…غزل

woman standing beside lights

شاعرہ:شہلا خان روشنی والے وسیلے کی لگی رہتی ہےبس اندھیرے کو مٹانے کی لگی رہتی ہےوہ جو گوہر ہے سمندر میں اتر جاتا ہےصرف سیپی کو کنارے کی لگی رہتی ہےآنکھ والوں میں بصارت کی کمی ہے شایدجب ہی اندھوں کو دکھاوے کی لگی رہتی ہےپھر کسی نقشِ کفِ پا کو مٹانے کے لیےراہ کو … Read more