تبصرہ: ناہید اختر بلوچ
”میرا بیٹا Lion اور Tiger کا ملغوبہ ہے یعنی وہ ہے لائیگر“
یہ انتہائی فضول کانسیپٹ فلم میں بطور ڈائیلاگ لائیگر کی ممی بولتی ہے جو کہ چائے کا کھوکھا چلاتی ہے اور اپنے ہکلو بیٹے کو مائیک ٹائیسن بنانا چاہتی ہے۔
جی ایک اور فلاپ فلم بالی ووڈ کی کشتی میں بہت بڑا چھید کر چکی ہے ۔۔حالانکہ کہا جا رہا تھا ساٶتھ کے مقبول ایکٹر وجے دیوراکونڈا بالی ووڈ میں انٹری کے ساتھ کوئی بڑا ببال مچائیں گے ۔مگر جس فلم میں اننیا پانڈے جیسی ہیروئین موجود ہو وہاں ببال نہیں مچتا بلکہ اداکاری کا انتم سسکار ہو جاتا ہے۔
یوں ارجن ریڈی کے وجے دیوراکونڈا بھی اننیا پانڈے کی منحوسیت سے نہ بچ سکے ۔۔اور بالی ووڈ میں پہلی انٹری سے ہی فلاپ ہو گئے ۔۔حالانکہ بیچارے نے چنکی پانڈے کی سپتری کے ساتھ مل کر کافی پبلسٹی اسٹنٹس بھی کیے مگر ہندوستانی جنتا نے دونوں کو لفٹ نہیں کرائی۔
اس فلم کے فلاپ ہونے کے پیچھے ایک کارن وجے کے اوور کانفیڈنس اور بائیکاٹ بالی ووڈ جیسے سیریس ایشو کو چٹکیوں میں اڑا دینا بھی ہے۔جب وجے نے لال سنگھ چڈھا کے عوامی بائیکاٹ پر عامر خان کی حمایت کی تو فلم بینوں نے اسی وقت سمجھ لیا تھا کہ اب توپوں کا رخ لائیگر کی طرف ہوگا۔
فلم میں عظیم مائیک ٹائیسن جیسے فائٹر کی موجودگی بھی فلم کو نہ بچا سکی۔فلم بینوں کے مطابق ایکشن سینز نہایت ہی نقلی لگے۔
اس پر فلم کے گانوں اور اننیا کے ڈانس نے رہی سہی کسر پوری کر دی۔اور یوں فلم بیک وقت ہندی اور تیلگو مارکیٹ میں دھڑام سے گری۔
اس فلم کو IMDB نے سال 2022 کی بدترین فلموں میں جگہ دی اور بالکل صحیح دی کیونکہ یہ فلم کرن جوہر (Saala Crossbreed) جیسے نیپوٹزم کنگ کی ہے جس کا کام ہی اسٹارز کڈ کے گندے انڈوں کو ہیرو ہیروئین بنا کر پیش کرنا ہے۔
بالی ووڈ کی ”ساڑھ ستی“ اب اور بھی عروج پر پہنچے گی کیونکہ اننیا پانڈے جیسی نیپوکڈ کو ہیروئین بنا کر فلم بینوں کے پیسے اور وقت برباد کیا جا رہا ہے۔کوئی اچھا ڈائرکٹر اسے ایکسٹراز میں بھی رکھنا پسند نہیں کرے گا۔کیونکہ اس کے پاس صرف ایک ہی ٹیلنٹ ہے اور وہ ہے اپنی زبان سے ناک کو ٹچ کرنا۔(تالیاں)
سو باتوں کی ایک بات بھئی ڈسکوری چینل پر شیر اور چیتا دیکھ کے وقت برباد کر لینا مگر یہ ”لائیگر“ جیسی چول نہ دیکھنا۔