تبصرہ:عاطف حسین شاہ
جاوید بسام دور حاضر کے ادیبوں میں اپنی منفرد شناخت رکھتے ہیں۔ ان کی کہانیوں میں بدیسی انداز جھلکتا ہے۔بیانیہ اس قدر لطیف اور سحر انگیز ہوتا ہے کہ پڑھنے والا اسی ماحول میں خود کو گھرا پاتا ہے۔ روایتی منظر کشی سے بہت ہٹ کر عکاسی کرتے ہیں۔ فطرت کو یوں بیان کرتے ہیں،گویا فطرت اپنا تعارف قاری سے خود کروا رہی ہو۔ میاں بلاقی کے کارنامے جاوید بسام کی پہلی تنصیف ہے، جسے پڑھنے پر کہیں بھی عدم پختگی کا احساس نہیں ہوتا کیوں کہ جاوید بسام پختہ کار اور کہنہ مشق ادیب ہیں۔
کتاب کی تیاری میں آرٹ پیپر استعمال کیا گیا ہے۔کہانیوں کی مناسبت سے شان دار مصوری کی گئی ہے۔ صفحات انتہائی دیدہ زیب، بلکہ کسی مزے دار ڈش کی مانند ہیں۔
میاں بلاقی بچوں کے ادب میں ایک نئے کردار کا نام ہے۔ یہ کردار اپنی فہم و فراست کو لوگوں کی فلاح کے کام لاتا ہے۔ پیشے کے لحاظ سے میاں بلاقی ایک کوچوان ہے مگر اس کے کارنامے بتاتے ہیں کہ وہ بلا کا حاضر دماغ، کھوجی اور بہادر انسان ہے۔ میاں بلاقی کئی صلاحیتوں کا مالک ہے، اس کی قوت مشاہدہ عام انسانوں سے بہت تیز ہے۔ قوت مشاہدہ اور فن کاریوں کو مثبت کاموں میں استعمال لانا میاں بلاقی کی بنیادی صفت ہے۔ میاں بلاقی کے اندر نیکی کا جذبہ کوٹ کوٹ کر بھرا ہوا ہے۔ دل چسپ اور قابل تحسین بات یہ ہے کہ میاں بلاقی بدلے میں کسی معاوضے کو بالکل قبول نہیں کرتا۔ اس لحاظ سے جاوید بسام نے بہت بڑا کام کیا ہے۔ بچوں کے اندر بے لوث نیکی اور خدمت کرنے کا شوق پیدا کرنے میں ایسی مزے دار کہانیاں بہت اہم کردار ادا کرتی ہیں۔مصنف نے الفاظ کا خوب صورت چناؤ کیا ہے۔ جزئیات نگاری بہت عمدہ ہے۔ سبھی کہانیاں دل چسپی اور تجسس سے بھرپور ہیں۔ بعض کہانیوں کا آپس میں زبردست ربط قائم کیا گیا ہے۔ انداز بیاں انتہائی شُستہ مگر شیریں ہے۔ اس قدر بہترین تخلیق پر مصنف یقیناً داد کے مستحق ہیں۔ اتنی پیاری کتاب تیار کرنے پر آشیانہ پبلی کیشنز کے لیے بھی ڈھیروں داد۔ جدت پر مشتمل یہ کتاب بے حد پسند آئی۔
کتاب حاصل کرنے کے لیے:
https://wa.me/c/923424198208
بچوں کا کتاب گھر 00923004611953