جب ہم برف کے ٹکڑے کو انگلی سے چھوتے ہیں تو یوں محسوس ہوتا ہے کہ ٹھنڈ ہماری انگلیوں میں داخل ہو رہی ہے۔ حالاں کہ اس کے برعکس کوئی اور عمل ہو رہا ہوتا ہے۔
اصل میں ہوتا یوں ہے کہ ہماری انگلیوں کی حرارت برف میں چلی جاتی ہے، جس کی وجہ سے کچھ برف پگھل کر پانی میں تبدیل ہو جاتی ہے۔ اسی وجہ سے انگلی پانی سے بھیگ جاتی ہے۔ اسی طرح جب سنگترے کے جوس میں برف ڈالی جاتی ہے تو برف جوس کی حرارت لے کر خود پانی میں تبدیل ہو جاتی ہے اور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ برف کا ٹکڑا چھوٹا اور جوس ٹھنڈا ہوتا چلا جاتا ہے۔ اسی طرح برف تمام چیزوں میں سے حرارت نکال کر انھیں ٹھنڈا کر دیتی ہے۔