ماں ___ علی اکمل تصور

ان دونوں بہنوں کی ماں مر چکی تھی۔ قحط سالی کی وجہ سے پانی کی قلت تھی۔ چھوٹی بہن کو پیاس ستا رہی تھی۔ اسے روتا دیکھ کر بڑی بہن پانی کی تلاش میں نکلی۔خود نہیں پیا اس کے لیے لے کر آئی۔ چھوٹی بہن پانی پی رہی تھی… بڑی بہن بولی: ”پیو…پیو…ماں تو میری … Read more

حلال ___ علی اکمل تصور

”کیا ہوا بہن…؟“ ”کیا بتاؤں…! دانہ دنکا چن رہی تھی کہ ایک انسان نے مجھے پکڑ لیا اور میری ٹانگ ہی کاٹ لی…!“”شکر کرو بہن، تمہاری جان بچ گئی…! یہاں تو بھائی بھائی کا گلا کاٹ رہا ہے… انسان تو حرام کھانے سے بھی نہیں گھبراتا… تم تو پھر حلال ہو…!“

اپنے جیسا ___علی اکمل تصور

”کہاں جا رہے ہو..؟“ ”مجھے حکم ملا ہے…ایک انسان کی نشاندہی کی گئی ہے… مجھے اس کے وجود میں سرایت کرنا ہے…اور پھر خوب ہنگامہ برپا کرنا ہے…“وہ چلا گیا۔ تھوڑی دیر بعد اس کی واپسی ہوئی۔ وہ بہت خوش نظر آ رہا تھا۔”اتنی جلدی واپس لوٹ آئے..؟“”ہاں…اس انسان کے وجود میں سرایت کرنے کی … Read more

کاسہ ___علی اکمل تصور

اشارہ بند تھا،وہ سگنل پر رک گیا۔ چند افراد اس کی طرف دیکھ کر ہنسنے لگے۔اس کا مذاق اڑانے لگے۔دیکھنے میں عجیب لگتا تھا۔ کندھے پر سکول بیگ اور بازؤوں کے درمیان پاپڑوں کے بہت سے پیکٹ….اب وہ جوش سے بولا،”اس میں ہنسنے والی کیا بات ہے…؟میرے ابو اللہ کو پیارے ہو گئے… میری امی … Read more

کھلونا ___ علی اکمل تصور

اتنے دن ہوگئے، امی سے کہہ رہا ہوں کہ مجھے کھلونا دلا دیں مگر وہ تو بات ہی نہیں سنتی۔ مجھے انگلی سے لگائے سارا دن لوگوں کے گھروں میں آتی جاتی رہتی ہے۔ اپنے گھر کی تو صفائی نہیں کرتی مگر لوگوں کے گھروں میں صفائی بھی کرتی ہے اور برتن بھی دھوتی ہے۔ … Read more

امن ___ علی اکمل تصور

جشن بہاراں کے اس میلے میں بچوں کو دیکھ کر مجھے بہت خوشی ہورہی تھی۔ یہ بچے میری امیدوں کا محور تھے۔ میں ان بچوں کے ساتھ ساتھ تھا۔ اب یہ بچے کھلونوں کے ایک سٹال پر آ کھڑ ے ہوئے۔یہاں ہر قسم کے کھلونے موجود تھے۔چابی والے… لیور والے… بیٹری سیل وا لے… تمام … Read more

کچرا ___ علی اکمل تصور

”یہ میری زندگی کا تجربہ ہے بیٹا…کبھی کبھی کچرا سونا اگلتا ہے…!“اس کا باپ ٹی بی کا مریض تھا۔ مرنے سے پہلے اس نے اپنے بیٹے کو نصیحت کی تھی۔ وہ خود تو کچرا اٹھاتا ہی تھا، اب اس کا بیٹا بھی کچرا اٹھانے لگا۔ اپنے باپ کی نصیحت پر عمل کرتے ہوئے وہ کچرے … Read more

یقین ___ علی اکمل تصور

وہ میرے آگے چلا جا رہا تھا۔مجھے گرد آلود راستے پر اس کے قدموں کے نشانات نظر آ رہے تھے۔ بائیں جوتے کا تلوا نصف تھا، باقی پاؤں کا نشان انگلیوں کی مدد سے مکمل ہورہا تھا۔میں اس کے پیچھے چل پڑا۔ ابھی تھوڑی دیر پہلے مجھے زور کی چھینک آئی تھی۔ منہ صاف کرنے … Read more

بچہ جمورا ___ علی اکمل تصور

تماشا دکھا کر دونوں تھک چکے تھے۔ ایک بول بول کر تھکا تھا تو دوسرا قلابازیاں کھا کھا کر اور نخرے دکھا دکھا کر تھکا تھا۔ہجوم میں سے چند افراد نے ہی اسے نوازا، باقی مفت بر نکلے۔پاس ہی آئس کریم کون والے کی دکان موجود تھی۔ بندر والے کا دل للچایا۔ ”بچہ جمورا… آئس … Read more