سوال: نظم ”مسجد قرطبہ“ کے آخری بند میں اقبال نے جو پیغام دیا ہے، اُس پر مفصل بحث کریں۔
جواب: نظم مسجد قرطبہ کا آخری بند:آبِ روانِ کبیر تیرے کنارے کوئیدیکھ رہا ہے کسی اور زمانے کا خوابعالم نو ہے ابھی پردہ تقدیر میںمیری نگاہوں میں ہے اس کی سحر بے حجابپردہ اٹھا دوں اگر چہرہ افکار سےلا نہ سکے گا فرنگ میری نواؤں کی تابجس میں نہ ہو انقلاب موت ہے وہ زندگیروح … Read more