سوال: ”جو اپنے دل میں ہو، وہی دوسرے کے دل میں پڑے تا کہ دل سے نکلے اور دل میں بیٹھے۔“ سرسید نے ان الفاظ میں اپنے مضامین کی کس خصوصیت کی نشان دہی کی ہے؟
جواب: سرسید: ادبی مضمون نگاری کے پیش رو: ڈاکٹر غلام حسین ذوالفقار نے سرسید کو صنف مضمون نگاری کا بانی قرار دیتے ہوئے کہا ہے، ”سرسید تو خود تماشا گاہ حیات کا کردار بنے ہوئے تھے۔ اس لیے وہ اگر مصلح پہلے تھے تو اور ادیب بعد میں، تو یہ ان کے حالات کی مجبوری … Read more