تبصرہ:محسن حیات شارف
بہار کی سیاست پر مبنی ویب سیریز کہ جو اس بات کی صحیح عکاسی کرتی ہے کہ سیاست میں کوئی مستقل دوست دشمن نہیں ہوتا بلکہ جہاں مفاد نظر آئے، وہیں ہاتھ ملا لیا جاتا ہے۔
سیاست کے سینے میں دل نہیں ہوتا کہ ایک بیٹھک میں بیٹھے خوش گپیاں لگانے والے پیٹھ پیچھے ایک دوسرے کی جان لینے کی منصوبہ بندی کرتے ہیں۔
کہانی شروع ہوتی ہے گاؤں کے ایک کم ذات سمجھے جانے والے بھیما سنگھ بھارتی کے وزیرِ اعلیٰ بننے سے ۔ ۔ جس کے بعد بہار کی ریاست میں ، جو پہلے ہی ذات پات کے جھگڑوں کی وجہ سے شہرت رکھتی ہے ، ذات پات کی بنیاد پر قتل و غارت کا بازار گرم ہو جاتا ہے۔ بڑی ذات چھوٹی ذات کی مسلح تنظیمیں ایک دوسرے کے خلاف اٹھ کھڑی ہوتی ہے اور اس دوران بھیما سنگھ بھارتی شدید زخمی ہو جاتے ہیں۔
پھر ڈرامائی انداز میں بھیما کی بیوی رانی بھارتی وزیرِ اعلیٰ بنتی ہے تو اس دوران بھیما کا سیاسی جوڑ توڑ دیکھنے سے تعلق رکھتا ہے۔ پل بھر میں سیاسی ممبران کا ایک سائیڈ سے دوسری سائیڈ پر لڑھک جانا دیکھنے کی چیز ہے۔
مسئلہ تب شروع ہوتا ہے کہ جب رانی بھارتی خود حکومت کرنا سمجھنے لگتی ہے اور اپنے فیصلے خود کرنے لگتی ہے۔ اس دوران اس پر کیا کیا انکشاف ہوتے ہیں ، کیسی کڑوی حقیقتیں سامنے آتی ہیں، وہ کیسے ان کا مقابلہ کر پاتی ہے، سیاست میں مذہب اور ذات کو اپنے مفاد کے لیے استعمال کرتے ہوئے عوام کو کیسے روندا جاتا ہے۔
دوسرے سیزن میں کہانی مزید شدت اختیار کرتی ہے اور آخر ایک انہونی ہو جاتی ہے۔ اس کے پیچھے چھپی سازش حیران کر دیتی ہے۔ ابھی کہانی مزید تیسرے سیزن میں مزے کی ہونے والی ہے۔
مرکزی کرداروں کے علاوہ دوسرے کردار بھی خوب لکھے گئے اور اچھے سے نبھائے گئے۔ سیزن میں کہیں بوریت نہیں ہوتی۔ ہر کردار اپنی جگہ بالکل فٹ اور اسے نبھانے والے اداکار پوری محنت کرتے نظر آتے ہیں۔
محسن_ریویو
موویز_2022
سیریز_22