جاپان کے سابق وزیراعظم شنزو ایبے قاتلانہ حملے میں ہلاک ہو گئے

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق 67  سالہ شنزو ابے  خطاب کے دوران  فائرنگ کے واقعے میں شدید  زخمی ہوگئے تھے  جس کے بعد  انہیں تشویشناک حالت میں  اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

خبر ایجنسی کے مطابق شنزو ابے پر حملے کے وقت فائرنگ کی آواز سنائی دی، شنزو ابے پر حملے کے فوری بعد ایک مشکوک شخص کو حراست میں بھی لیا گیا ہے۔

جاپان کے سابق وزیراعظم شنزو ایبے قاتلانہ حملے میں ہلاک ہو گئے۔ سینے پر گولی لگنے ہر شنزو ایبے کو اسپتال منتقل کیا گیا تھا تاہم ہو جانبر نہ ہو سکے۔67 سالہ شنزو ایبے سب سے زیادہ عرصہ جاپان کے وزیراعظم رہے۔ شنزو ایبے نےصحت کی خرابی کی وجہ سے دو سال قبل استعفیٰ دیا تھا۔وہ ایوان بالا کے انتخابات کے حوالے سے مہم کے دوران ایک تقریب میں تقریر کر رہے تھے کہ اس دوران اچانک انہیں ایک شخص نے گولی مار دی جس سے شدید زخمی ہو گئے تھے، زخمی شنزو ایبے کو فوری طور پر ہسپتال منتقل کیا گیا تاہم قاتلانہ حملے کے بعد 67 سالہ سابق وزیراعظم کی حالت تشویش ناک بتائی گئی تھی، شنزو ایبے کو گولی لگنے کے بعد دل کا دورہ بھی پڑا۔
جاپان کے مقامی میڈیا نے رپورٹ کیا تھا کہ حملہ آور کو موقع ہی پر گرفتار کر لیا گیا تھا جس کے بعد حملہ آور سے تفتیش کی جا رہی ہے ، حملہ آور کی عمر 40 سال ہے ، جس کی طرف سے کیے حملے کے بارے میں ایک خاتون عینی شاہد نے بتایا کہ شنزو ایبے جب تقریر کر رہے تھے کہ عین اسی وقت پیچھے سے ایک شخص آیا اور گولی چلا دی ، پہلی گولی کی آواز ایسی تھی جیسے کھلونے کی ہو ، اس کے بعد دوسری گولی کی آواز آئی جو بہت تیز تھی جس کے نتیجے میں شعلہ اور دھواں اٹھتا بھی نظر آیا ، گولی چلنے کے بعد سابق وزیراعظم زمین پر گر گئے۔

یاد رہے کہ شنزو ابے پہلے 2006 سے 2007 اور پھر 2012 سے 2020 تک جاپان کے وزیراعظم رہے، وہ سب سے طویل عرصہ جاپان کے وزیراعظم رہے۔

Leave a Comment