وہ بہت پریشان تھا، اتنا پریشان کہ اسے اپنا سانس رکتا محسوس ہو رہا تھا۔ وہ ابو کا اکلوتا بیٹا تھا۔ ابو کی وفات کے بعد پوری وراثت کا اکیلا حق دارتھا۔اس نے سن رکھا تھا کہ گھر بیٹھ کر کھانے سے قارون کا خزانہ بھی خالی ہو جاتا ہے۔اس نے کام کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ کسی نے پوچھا:
”کیا کرو گے…؟“
”میں کھیتی باڑی کروں گا۔ ابا جی کے کام کو چمکا دوں گا…! وہ’مَیں‘ پر زور دے کر بولا۔
اب اس نے کھیت تیار کروایا۔اجرت پر کام کرنے والوں نے پوری محنت کی۔ کونپلوں پھوٹیں،ہر طرف سبزہ نظر آنے لگا۔ایک دن موسم خراب ہوا، اولے پڑے اور سب برباد ہو گیا۔
کسی نے پوچھا کہ اب کیا کرو گے؟
’مَیں‘ پولٹری فارمنگ کروں گا…!
اس نے اپنے رقبے پر شیڈز بنوائے۔ بیس ہزار چوزوں سے کام شروع کیا۔ اگلے دو ماہ تک پوری دیکھ بھال کی۔ اس رات سپلائی اٹھانے کے لیے گاڑیوں نے آنا تھا۔ اچھا منافع ملنے کی امید تھی مگر جانے کیا ہوا..!بیماری نے مرغیوں پر حملہ کیا اور سب برباد ہو گیا۔
کسی نے پوچھا اب کیا کرو گے؟
’مَیں‘ ڈیری فارمنگ کروں گا…!
اس نے دو،دو لاکھ کی’سجر‘بھینسیں خریدیں۔مرغیوں کے لیے بنائے جانے والے شیڈز میں ہی ڈیری فارمنگ کا آغاز کیا۔ اگلے چھ ماہ تک اچھا بیوپار چلا مگر پھر بھینسیں ’توکڑ‘ہو گئیں۔ اب خرچا تو تھا، منافع نہیں تھا۔ اس نے دو،دو لاکھ والی بھینسیں ساٹھ، ستر ہزار میں فروخت کر دیں۔
اب وہ کنگال ہو چکا تھا۔ اب اس نے کسی سے پوچھا کہ’مَیں‘ کیا کروں؟
بتانے والے نے راہنمائی کی،
”دعا فقیر….رحم مولا….!“
”مجھے کسی فقیر کے پاس لے چلو….!“
رہنما اسے ایک لوہار کے پاس لے آیا۔ لوہار داہنے ہاتھ میں ہتھوڑا تھامے گرم لوہے پر ضربیں لگا رہا تھا….
”یہ فقیر ہے….؟“وہ حیرت سے بولا۔
”ہاں…! فقیر فکر سے ہوتا ہے…تم اپنی مشکل بتاؤ….!“
اب وہ اپنی مشکل بتانے لگا…
” ’مَیں‘ نے یہ کام کیا… ناکام ہوا…! ’مَیں‘ نے وہ کام کیا… ناکام ہوا…! ’مَیں‘….’.مَیں‘…..’مَیں‘…. کوئی اسم اعظم بتا دیں کہ’مَیں‘ کامیاب ہوجاؤں…!“
’مَیں‘ چھوڑ دے…’تو‘سے لَو لگا لے…رب سوہنا بھلی کرے گا۔ یہی اسم اعظم ہے بیٹا…!“
وہ لوہار کی بات سمجھ نہیں پایا تھا مگر جب رات کی تنہائی اور سناٹے میں اس نے غور کیا تو آگہی کی روشنی اس کے چاروں طرف پھیل گئی…
باقی رات اس نے اللہ کی یاد میں رو کر گزاری۔ اگلی صبح اس نے ایک آواز سنی:
”مَیں… مم…مَیں….!“
اس نے دیکھا، اس کی پالتو بکری نے میمنا دیا تھا۔ وہ سسک کر رہ گیا۔ برکت نے اس کے گھر کا راستہ دیکھ لیا تھا…!