کبوتر کیسے راستہ تلاش کر لیتے ہیں؟


صدیوں سے سائنسدان اس بات پر حیران ہیں کہ کچھ پرندے ہزاروں میل کا سفر بغیر سمت بھٹکے کیسے طے کر لیتے ہیں؟آ خر قدرت نے ان پرندوں کو ایسا کون سا ہنر دیا ہے جس سے وہ ہمیشہ اپنی منزل پر آ سانی سے پہنچ جاتے ہیں۔ اب سائنسدانوں نے کبوتروں پر ریسرچ کر کے اپنے ان سوالات کے جواب تلاش کرنے کی کوشش کی ہے۔
سائنسدانوں نے کبوتروں کے دماغ میں پائے جانے والی 53نسوں کے ایک گروپ کی شناخت کی جن کی مدد سے وہ سمت کا تعین اور زمین کے مقناطیسی حلقے کو طے کر تے ہیں۔ یہ سوال جواب کا منتظر ہے کہ مقناطیسی حلقے کے ساتھ ہی دوسری اشاروں کی مدد سے پرندے سمت کو طے کسں طرح کر تے ہیں،

لیکن اس سوال کا جواب نہیں ملا کہ پرندے مقناطیسی حلقہ کو بھانپتے کس طرح سے ہیں؟ہیلورکالج آف میڈیسن امریکہ کے پروفیسر ڈیوڈ ڈکمین اور ان کے ساتھیوں نے یہ تجربہ کیا۔ انہوں نے کبوتروں کو اس جگہ رکھا، جہاں ان کے آ س پاس موجود مقناطیسی حلقے کی سمت اور صلاحیت الگ الگ تھی۔ ان کا ماننا تھا کہ کبوتر کی 53نسیں اس معاملے میں انتہائی حساس ہو تی ہیں۔ ان کا کہنا کہ ہر نس شمال جنوب کی سمت اور اوپر نیچے کی پہچان کر سکتی ہے۔

Leave a Comment