ہاتھوں کے ناخنوں کی بڑھوتری پاؤں کے ناخنوں سے زیادہ ہوتی ہے۔ہاتھوں کے ناخن ایک مہینے میں تقریباً 3.47 ملی میٹر تک بڑھتے ہیں، جب کہ پاؤں کے ناخن ایک مہینے میں صرف 1.62 ملی میٹر تک بڑھتے ہیں۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ ہاتھوں کے ناخنوں کو پاؤں کے ناخنوں سے زیادہ نشونما ملتی ہے۔چوں کہ ہاتھ دل کے زیادہ پاس ہوتے ہیں اس لیے ان کو خون کی سپلائی پاؤں کی نسبت زیادہ اچھے سے اور تیز ملتی ہے۔
سب خلیوں کی طرح ناخنوں کے خلیوں کو بھی بڑھوتری کرنے،اپنی تعداد بڑھانے کے لیے نشوونما اور آکسیجن کی ضرورت ہوتی ہے، جو کہ خون سے ملتی ہے۔ سو زیادہ خون کی سپلائی سے زیادہ نشونما ملتی ہے۔
اس بات کے ثبوت کے طور پر یہ بات پیش کی جاتی ہے کہ سردیوں میں ناخنوں کی بڑھوتری کم ہوتی ہے، خاص کر پاؤں کے ناخنوں کی کیوں کہ سردیوں میں سردی کی وجہ سےvasoconstriction ہوتی ہے یعنی خون کی نالیاں ذرا سکڑ جاتی ہیں جس سے خون کی سپلائی میں فرق پڑتا ہے۔
دوسرا خیال یہ ہے کہ پاؤں کی نسبت ہاتھوں کے ناخن زیادہ چوٹ اور توڑ پھوڑ سہتے ہیں جس وجہ سے وہ وقت کے ساتھ ساتھ زیادہ بڑھتے ہیں۔ دراصل ہمارے جسم میں جب کوئی چوٹ لگتی ہے یا کوئی حصہ زیادہ استعمال ہوتا ہے تو جسم اور دماغ مل کر اس کی توڑ پھوڑ کو درست کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اس دوران اس میں خلیوں کی تقسیم کا عمل بھی تیز کیا جاتا ہے، جس سے وہ گرو کرتا ہے۔