گاؤں میں دہشت گرد موجود تھے…مخبر کی اس اطلاع پر فوراً کارروائی کی گئی۔ فوج کے ایک یونٹ نے گاؤں کا محاصرہ کر لیا۔ اب گھر گھر تلاشی کا عمل شروع ہوا۔ اس یونٹ میں ایک جوشیلا فوجی موجود تھا۔ اس نے ایک گھر کے دروازے پر لات ماری اور گھر کے اندر گھس گیا۔ سامنے ایک عورت کھڑی تھی۔ آتشی اسلحے سے لیس اس فوجی کو دیکھ کر وہ گھبرا گئی۔ اسے چکر آیا، وہ تیورا کر گری اور بے ہوش ہو گئی۔ ماں کی مدد کے لیے اس کا نوعمر بچہ دوڑ کر آیا۔وہ باورچی خانے سے ایک چمچ اٹھا لایا تھا۔ اب وہ فوجی کے سامنے ڈٹ گیا۔
”کوئی ملا….؟“ فوجی نے اپنے کمانڈر کی آواز سنی۔
”ہاں…!ایک دہشت گرد موجود ہے سر…!“
”کیااس کے پاس ہتھیار ہے….؟“
”ہاں….! ہتھیار موجود ہے سر…!“
”تو پھر اڑا دو اسے….!“
”اس کا ہتھیار زیادہ مہلک ہے سر….!“
نہ جانے کیوں وہ جوشیلا فوجی سسک کر رہ گیا…!
یہاں تک لکھنے کے بعد میں رک گیا۔ میرے اندر کے ادیب نے میرے اندر کے حقیقت پسند انسان سے پوچھا،
”کیا ایسا ممکن ہے کہ ایک فوجی میں ایسا احساس موجود ہو….؟“ میرے اندر کا حقیقت پسند انسان مسکرا کر بولا:
”احمق آدمی اگر احساس موجود ہو تو جنگیں ہوں ہی کیوں….!“
میں لاجواب ہو کر رہ گیا….!