بعض لوگوں کے ذہن میں ایک سوال آتا ہے کہ جیسے پانی بخارات بن کر اڑ جاتا ہے،کیا سرسوں کا تیل بھی بخارات بن کر اڑتا ہے؟
دراصل سرسوں کا تیل ہو یا کوئی اور تیل، سبھی بخارات بن کر اڑ جاتے ہیں۔ لیکن ہر مائع کے بخارات بننے کی رفتار مختلف ہوتی ہے۔ اس کا دارومدار اس مائع یا سیال کے مالیکیولز کے سائز، ماس اور ان کے درمیان انٹر مالیکیولر فورسز پر ہوتا ہے۔ مختلف طرح کے آئلز کے مالیکیولز اکثر بڑے سائز کے اور بھاری ہوتے ہیں اور ان کے درمیان انٹر مالیکیولر فورسز بھی کافی زیادہ مضبوط ہوتی ہیں۔ لہٰذا یہ بہت سست رفتاری سے بخارات میں تبدیل ہوتے ہیں۔ بظاہر محسوس ہوتا ہے کہ شاید یہ بخارات نہیں بناتے۔ لیکن اگر آپ سرسوں کے تیل کو کھلی ہوا میں پختہ فرش پر گرا دیں تو چند گھنٹوں بعد دیکھیں گے کہ وہ سوکھ جائے گا۔ اس کا مطلب یہ ہوگا کہ وہ بخارات بن کر اڑ چکا ہے۔