تبصرہ:ناہید اختر بلوچ
”میں بیتے ہوئے کل سے ایک دن بڑی اور آنے والے کل سے ایک دن چھوٹی ہوں“
شکنتلا دیوی بھارت کی مشہور ریاضی دان، آسٹرالوجر اور سیاستدان تھی۔فلم اس کی زندگی پر مبنی ہے۔کہتے ہیں مشہور عورت بدقسمت عورت ہوتی ہے۔اس کی زندگی میں کوئی نہ کوئی خلا رہ جاتا ہے جو اس کی شہرت کے لیے داغ ہوتا ہے۔شکنتلا دیوی جس نے دنیا بھر میں اپنی ریاضی کی وجہ سے خوب شہرت سمیٹی۔اسے نمبرز سے عشق تھا۔ریاضی اس کا عشق اس کی زندگی تھا جس کی خاطر اس نے اپنے محبوب شوہر پریتوش اور بیٹی انوپما بینرجی کو بھی قربان کر دیا۔
کسی بھی کام میں کامیاب ہونے اور شہرت کی بلندیوں کو چھونے کے لیے آپ کے اندر جنون ہونا چاہیے۔اگر آپ کے اندر وہ جنون نہیں تو آپ کبھی خاص نہیں بن سکتے۔
شکنتلا کے اندر بھی وہی خاص جنون تھا۔وہ کبھی بھی ایک عام عورت نہیں بننا چاہتی تھی۔اگر وہ عام عورت ہوتی تو اپنے محبوب شوہر اور بیٹی سے جدائی قبول نہ کرتی۔
ہر شہرت کی ایک قیمت ہوتی ہے اور وہ انسان کو چکانی پڑتی ہے۔
شکنتلا دیوی ایک ایسی خاص عورت تھی جسے دنیا آج بھی ”ہیومن کمپیوٹر“ کے نام سے جانتی ہے۔
شکنتلا دیوی نے اپنی دماغی صلاحیتوں سے کمپیوٹرز کو بھی پیچھے چھوڑ دیا۔
ودیا بالن بلاشبہ ایک ورسٹائل ایکٹریس ہے۔اور ہمیشہ سے منفرد کردار ادا کرتی ہے۔شکنتلا دیوی کے کردار میں بھی ودیا نے کافی زبردست پرفارمنس دی ہے۔ثانیہ ملہوترا نے بھی اپنے کردار سے انصاف کیا۔
حاضر جواب ،بذلہ سنج ،زندہ دل اور نمبرز سے عشق رکھنے والی شکنتلا دیوی چار نومبر 1929ء کو بنگلور(انڈیا) میں ایک غریب گھرانے میں پیدا ہوئی۔
وہ کبھی اسکول نہیں گئی، اس کے باوجود بچپن ہی سے وہ ریاضی کے مشکل سے مشکل سوال اپنی خداداد صلاحیتوں سے لمحوں میں حل کر لیا کرتی تھی۔جب اس کی شہرت پھیلی تو میسور یونیورسٹی میں اُسے بلایا گیا اور ایک آٹھ ہندسوں پر مشتمل عدد کا عدد 3 سے روٹ نکالنے کو دیا گیا جو کہ اگلے ہی لمحے بغیر وقت لیے شکنتلا نے تختہ سیاہ پر لکھ دیا۔ اُس کی یہ وجہ شہرت اُسے ساری دنیا کی بڑی بڑی یونیورسٹیز تک لے گئی۔
1977 میں امریکہ کی میتھوڈس یونیورسٹی میں 201 ہندسوں پر مشتمل ایک طویل عدد کا 23 (تیئسواں) روٹ صرف 50 سیکنڈ میں نکالا جبکہ اس ریاضیاتی عمل کی تصدیق کرنے کے لیے اُس وقت ایک خصوصی کمپیوٹر بنایا گیا تھا۔
1988 میں امریکہ ہی کی اسٹینفورڈ یونیورسٹی میں آٹھ ہندسوں پر مشتمل ایک عدد کا کیوب روٹ نکالنے کو کہا گیا اور شکنتلا دیوی نے محض 2 سیکنڈ میں جواب بتا دیا۔اور یوں اُسے انسانی کمپیوٹر کا خطاب دیا گیا اور اُس کا نام گینزبک آف ورلڈ ریکارڈ کی زینت بن گیا۔
شکنتلا دیوی اپنی شہرت اور اپنے لیے اسٹیج پر بجتی تالیوں کو دیکھ کر سیاست میں بھی گئی ۔شاید وہ اس زعم میں تھی کہ یہاں بھی وہ بازی مار لے گی۔مگر ایسا نہ ہو سکا۔
فلم میں ریاضی کے علاوہ ایک مشہور ماں اور اس کی عام سی بیٹی کے درمیان جذباتی کشمکش کو بڑی عمدگی سے فلمایا گیا ہے۔
اس لیے اگر آپ نمبرز میں دلچسپی رکھتے ہیں اور ودیا بالن کے فین ہیں تو ایک بار یہ فلم ضرور دیکھیں۔